معدہ کیا ہے؟

معدہ مشک کی شکل کا ایک عضو ہے جس میں کھائی ہوئی غذا ہضم ہوتی ہے۔ جب بھی ہم کوئی غذا کھاتے ہیں تو یہ حلق کے سوراخ سے گزرتی ہوئی معدہ میں جا پہنچتی ہے۔

معدہ کی حرارت اور قوت ہاضمہ تین سے چار گھنٹہ میں غذا کو تحلیل کر کے گھولے ہوئے ستوں کی مانند بنا دیتی ہےجس کو کیلوس کہتے ہیں۔

پھر کیلوس کا صاف اور رقیق حصہ ماساریقا نامی رگوں کے ذریعے جگر میں پہنچتا ہے۔ وہاں جا کر پکتا ہے اور پکنے کے بعد کھلی کا سودا ، جھاگ کا صفرا اور عرق کا خون بنتا ہے، اور جو خام رہتا ہے، اس سے بلغم پیدا ہوتی ہے۔ جو گاڑھا فضلہ معدے میں رہ گیا تھا، وہ معدہ کے نیچے والے سوراخ کے ذریعے انتڑی میں پہنچتا ہوا پاخانہ کی راہ سے نکل جاتا ہے۔

انسانی جسم میں معدہ
انسانی جسم میں معدہ

یہ ہے معدہ کی مختصر تشریح اور اس کے کام۔ تو اس سے صاف ظاہر ہوگیا کہ  انسانی جسم میں معدہ کا کتنا زبردست ہاتھ ہے۔ اگر اس کو درست نہ رکھا جائے تو نہ صرف معدہ خراب ہوگا بلکہ بدن کے تمام اعضامعطل اور بیکار ہو جائیں گے۔ لہذا معدہ کی صحت کا از حد خیال رکھنا ضروری ہے۔

معدہ کے متعلق چند ہدایات

غذا پیٹ بھر کر نہ کھانی چاہیے بلکہ چند لقموں کی بھوک رکھنا چاہیے۔

کھانا کھانے کے فوراَ بعد سونا طرح طرح کی بیماریاں پیدا کر دیتا ہے۔

معدہ کے امراض کے اسباب اور علامات

معدہ کی تکالیف میں عمومی طور پر ورمِ معدہ، نظامِ ہضم کی خرابیاں، بھوک نہ لگنا، پیٹ میں ریاح ، گیس، تبخیر، انتڑیوں کا سکڑ جانا اور السر یعنی معدہ کے زخم وغیرہ شامل ہیں۔

معدہ کا ورم جب حادّ ہو جائے تو معدہ کا داخلی حصہ اور دیواریں سرخ اور سوجی ہوئی حالت میں تبدیل ہو جاتی ہیں ، اس سے معدہ کا درد، قے، متلی، سینہ کی جلن سمیت کئی پریشان کن علامات کا ظہور ہوتا رہتا ہے۔

معدہ کی ان بیماریوں کی وجہ سے انسان کا پورا جسم متاثر ہوتا ہے اور مزید کئی بیماریوں کے اسباب پیدا ہوتے ہیں۔ سر کا درد، آدھے سر کا درد، نظر کی کمزوری، جگر کا تازہ خون کی پیدائش روک دینا، ہڈیوں کا درد، گردوں میں خرابیاں، وزن میں کمی، مردوں میں احتلام و جریان، خواتین میں لیکوریا اور ماہواری کی خرابیاں، نیند میں خرابی اور ذہنی انتشار و تناؤ،یہ سب وہ مسائل ہیں جن کا بالواسطہ یا بلاواسطہ معدہ سے لازمی تعلق ہے۔

طب نبوی میں معدےکا علاج

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، کسی خالی برتن کو بھرنا اتنا برا نہیں ہے جتنا کہ آدمی کا خالی شکم کو بھرنا۔ انسان کے لئے چند لقمے کافی ہیں جو اس کی توانائی کو باقی رکھیں۔ اگر پیٹ بھرنے کا ہی خیال ہے تو ایک تہائی کھانا، ایک تہائی پانی اور ایک تہائی سانس کے لئے خالی رکھے۔

تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے معدہ کو بیماری کا گھر قرار دیا ہے۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے معدہ کی جھلیوں کی حفاظت کے سلسلہ میں متعدد اہم ہدایات عطا فرمائی ہیں جن میں صبح کو ناشتہ جلدی کرنے کا حکم بھی ہے۔

رات بھر کے فاقہ کے بعد معدہ صبح کو خالی ہوتا ہے۔ اس وقت اگر چائے یا کافی یا لیموں کا عرق وغیرہ پیا جائے تو معدہ کی تیزابیت میں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں وہاں پر سوزش اور السر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس لئے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کے اوقات میں خود ہمیشہ شہد پیا جو تیزابیت کو کم کرتا ہے اور معدہ کی جھلیوں کی حفاظت کرتا ہے۔

نہار منہ شہد، ناشتہ میں جو کا دلیا شہد ڈال کر، جس وقت پیٹ خالی ہو اس وقت زیتون کا تیل پلانے سے معدہ میں سوزش کا کوئی بھی عنصر باقی نہیں رہتا۔

یونانی علاج

جو نسخہ میں آپ کو یہاں بتا رہا ہوں جوارش جالینوس کا ہے۔ یہ معدہ کے تمام جملہ امراض کے لئے مفید ہے۔ یہ ہاضم، کاسر ریاح، مقوی معدہ، اینٹی انفلیمنڑی، مشتاہی (یعنی بھوک لگانا) ، مقوی جگر، مقوی عام، مقوی باہ، مسکن اور وقت سے پہلے سفید بالوں کو بھی سیاہ کرتا ہے۔ 

جوارش جالینوس
آسارون10 گرام
چرائتہ شیریں10 گرام
دار چینی10 گرام
فلفل دراز10 گرام
فلفل سیاہ10 گرام
حب الاس10 گرام
الائچی خورد10 گرام
جولنجان10 گرام
مصطگی رومی25 گرام
عود بلسان10 گرام
قرنفل10 گرام
قسط شیریں10 گرام
سعد کوفی10 گرام
سنبل الطیب10 گرام
زعفران10 گرام
زنجبیل10 گرام
تج قلمی10 گرام
شہد خالص600 ملی لیٹر

ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: زعفران اور مصطگی رومی کے علاوہ تمام اجزاء کو ہاون دستہ سے کوٹ کر یا گرائینڈر سے باریک سفوف کر لیں اور چھان لیں۔

زعفران کو عرق گلاب یا عرق گاوزبان کے ساتھ علیحدہ کوٹ کر رکھ لیں۔

مصطگی کو چینی کے کھرل میں آہستہ سے کھرل کر کے پوڈر کر لیں، یا 100 گرام گھی کے ساتھ پگلا لیں۔

شہد کا قوام تیار کرکے اس میں سب سے پہلے زعفران شامل کریں، پھر تمام سفوف شامل کریں اور آخر میں مصطگی کا پوڈر بھی شامل کر یں اور اچھے طریقے سے مکس کر لیں آپ کا جوارش جالینوس تیار ہے، اور اسے شیشے ، مٹی یا چینی کے برتن میں محفوط کر لیں۔

مقدار خوراک: 5 گرام تازہ پانی کے ساتھ کھانے کے بعد صبح و شام استعمال کریں۔

درد معدہ کے لئے

اس مرض میں معدہ کے مقام پر شدید درد ہوتا ہے۔ درد معدہ، وجع المعدہ، وجعالفواد اور درد شکم اس مرض کے نام ہیں۔

وجوہات: اس قسم کا درد زیادہ تر نازک اندام لڑکیوں کو عام طور پر بد ہضمی یا قبض کی وجہ سے ہوتا ہے۔ زیادہ تمباکو نوشی یا زیادہ چائے کے استعمال سے بھی یہ عارضہ ہو جاتا ہے۔

علامات

پیٹ میں ورم، اور جلن کی شکایت ہوتی ہے۔ سینے پر تیز قسم کا درد اور جلن ہوتی ہے، جسے دبانے سے آرام محسوس ہوتا ہے۔ ڈکاریں آتی ہیں اور جی متلاتا ہے۔

اصل سبب معلوم کر کے علاج کرنا چاہیے۔ اکثر ریاح خارج کرنے والی قبض کشا ادویات سے پیٹ درد کو آرام آجاتا ہے۔ مندرجہ ذیل نسخہ اس مرض میں نہایت مفید ہے۔

درد معدہ کے لئے
نمک لاہوری40 گرام
نمک سیاہ40 گرام
نمک سانبھر40 گرام
نوشادر پھلی20 گرام
مرچ سیاہ40 گرام
آک کے پھول90 گرام

ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: تمام اجزاء کو باریک پیس لیں، پھر لیموں کا رس ڈال کر 24 گھنٹے تک پیستے رہیں۔ پھر نخودی گولیاں بنائیں۔

مقدار خوراک: ایک گولی ہمراہ گرم پانی استعمال کرائیں۔ یہ گولیاں خوش ذائقہ، دافع درد معدہ، ہاضم طعام اور کاسر ریاح ہیں۔

معدہ کے امراض کا گھریلو علاج

  1. ہینگ خالص، منقیٰ کے دانہ میں لپیٹ کر نیم گرم پانی سے کھانا، پیٹ کے درد کو فوری آرام دیتا ہے۔
  2. سونٹھ کو خواہ تنہا استعمال کریں یا کھانے میں ملا کر کھائیں۔ ہاضمہ کے لئے مفید ہے۔
  3. نمک سیاہ باریک پیس کر بقدر ایک گرام ہمراہ گرم پانی دیں۔ فوری آرام ہوگا۔
  4. نمک خوردنی ایک گرام، سوڈا بائی کارب 750 ملی گرام ہمراہ گرم پانی دیں۔ فورا آرام ہوگا۔
  5. ست پودینہ بقدر دو چاول کھانڈ میں ملا کر دیں۔ پیٹ درد کے لئے مفید ہے۔

پرہیز و احتیاط

  • روزانہ صبح شام چہل قدمی ضرور کریں۔
  • مُرغن اور بازار کے کھانوں سے پرھیز کریں۔
  • کھانا ہمیشہ بُھوک رکھ کر کھائیں۔
  • سادہ اور متوازن غذا کھائیں۔
  • لال مرچ سے مکمل پرہیز کریں۔
  • صبح شام دودھ یا دہی یا شربت میں اسپغول کا چھلکا ملا کر استعمال کریں۔
  • صبح شام ایک چمچہ شہد اور دوچمچ زیتون کا تیل ملا کر استعمال کریں۔
  • زیادہ گھی اور تیل والی تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کریں۔
  • زیادہ تیز چائے، کافی اور کولا ڈرنکس سے پرہیز کریں۔
  • معدہ کے السرکے حامل افراد کیلئے لائم جوس مفید ثابت ہوتاہے۔
    بکری کا تازہ دودھ السر کے مریضوں کیلئے شافی غذا ہے، دن رات کم از کم تین بار نوش کیا جائے۔
  • گوبھی کا جوس دن میں مختلف وقفوں میں پینے سے شفاء ملتی ہے۔