گیندا پاکستان و ہندوستان میں بکثرت اور مختلف اقسام کے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ گھروں اور باغیچوں کے اندر خوبصورتی کیلئے لگاتے ہیں۔

مختلف نام

مشہور نام: گیندا

فارسی: صدر برگ

ہندی: گیندس

تیلگو: بنتی بول

انگریزی: کیلن ڈیولا (Calendula Officinalis)

شناخت

اس بوٹی کا تنا سیدھا شاخ دار اور کھردرا ہوتا ہے۔ جس کی لمبائی ایک فٹ یا اس سے زیادہ ہوتی ہے، پتے بیضوی، موٹے، نارنجی اور شوخ پھول لگتا ہے۔ جو چمک دمک میں سورج کی شعاعوں سے مشابہ ہوتا ہے۔ چونکہ پھول میں بہت سی پنکھڑیاں ہوتی ہیں۔ اس لیے اسے صدر برگ کے نام سے بھی پکارتے ہیں۔

گیندے کا پھول

مزاج

گرم و خشک درجہ دوم۔

نفع خاص

مخرج سنگ مثانہ، محلل۔

مضر

آشوب و کلہ پیدا کرتا ہے۔

مصلح

بادرنجیویہ، ترشیاں۔

بدل

گل معصفری۔

مقدارخوراک

تازہ پھول ایک تولہ، تازہ پتوں کا پانی ایک تولہ۔

گیندے کا پودا
گیندے کا پودا

کنگھی بوٹی کے خواص، فوائد اور استعمال

شولنگی کے خواص، فوائد اور استعمال

ککروندہ (کوکر چھڈی) کے خواص اور فوائد

فوائد

گیندا مندرجہ ذیل امراض میں خاص طور پر مفید ہے۔

تشنج

گیندا کے پتوں کا رس آدھا سے ایک تولہ پینے سے تشنج رفع ہو جاتا ہے۔ دماغی ہیجان کو تسکین ملتی ہے۔ اس لیے یہ مرگی اور پاگل پن کے لیے بھی مفید ہے۔

درد کان

اس کا رس ایک دو قطرے نیم گرم کان میں ڈالنے سے کان درد دور ہو جاتا ہے۔

خنازیر

گیندا کے پتوں کو پیس کر خنازیر کی گلٹیوں پر لیپ کرنا اور اس کا بیج پیس کر سفوف بنا کر چار ماشہ سے چھ ماشہ تک استعمال کرنا مفید ہے۔

پائلز پلستر

گیندا کے پھول سایہ میں خشک شدہ، رسونت شدھ، مغز بیج نیم، مغز بیج بکائن، چھلکا نیم، بیج مولی ہر ایک بیس تولہ علیحدہ علیحدہ پیس لیں اور چار سیر دودھ گائے میں پکائیں۔ جب قوام درست ہو جائے تو گولیاں بقدر نخود بنائیں، بواسیری کے واسطے نہایت مفید ہیں، چالیس روز کے استعمال سے مرض دور ہو جاتا ہے۔ خوراک سے دو چار گولی ہمراہ پانی دیں اور پانی سے پیس کر مسوں پر ضماد کریں۔

داد

اس کے پتوں کا رس داد پر لگانا داد کے لیے مفید ہے۔

سفوف ہاضم

گیندا کے خشک پتے پانچ تولہ، مرچ کالی، پپلی، سونٹھ ہر ایک ایک تولہ سفوف بنائیں، خوراک چار سے چھ ماشہ تک ہمراہ پانی دیں۔ تقویت معدہ اور ہضم طعام کے لیے بہت مفید ہے۔

نمک گیندا

گیندا کو معہ تمام اجزاء کے سایہ میں خشک کریں پھر اس کو جلا کر خاکستر بنائیں۔ خاکستر کو تین دن پانی میں تر رکھیں۔ روزانہ ایک دو بار ہلا دیا کریں۔ تیسرے دن صاف پانی نتھار لے کر پکالیں۔ نمک تیار ہوگا۔

فوائد: یہ نمک ہاضم طعام، دافع دمہ اور کھانسی ہے۔ خوراک دو رتی سے تین رتی تک بعد رفع حاجت بواسیر کے مسوں پر لگانے سے ان کو خشک کرتا ہے۔

شربت گیندا

گیندا کے پتوں کا رس نکال کر آگ پر پھاڑ لیں، اور صاف شدہ پانی سے دو چند مصری ملا کر قوام تیار کریں۔ شربت تیار ہو گا۔ یہ شربت مفرح و مقوی دل ہے۔ پیشاب و ایام کو جاری کرتا ہے۔ معدہ کو طاقت دیتا ہے۔ خوراک ایک سے دو تولہ تک استعمال کریں۔

نوٹ: گیندا مردمی طاقت کو زائل کرتا ہے اس کے ڈیڑھ ماشہ بیجوں کو کوٹ کر کھانا قوت مردی کو زائل کر دیتا ہے۔

کشتہ ہڑتال گئودنتی

ہڑتال گئودنتی دو تولہ لے کر گیندے کے پتوں کے ایک پاؤ نغدہ میں رکھ کر گل حکمت کریں اور جب گل حکمت خشک ہو جائے تو پندرہ سیر اپلوں کی آگ دیں۔ شگفتہ ہو گا اسے پیس کر محفوظ کر لیں۔

فوائد: کشتہ مصفیٰ خون ہے۔ جوش کو بٹھاتا ہے۔ خنازیر اور سر خبادہ کے لیے مفید ہے۔

گیندا کی پتیوں سے ہر قسم کے زخموں کا علاج

عام نارنجی گیندے کی پتیاں لے لیجیے۔ اچھے موسم کی صبح کو جب پھول پورے کھلے ہوں اور شبنم سورج کی تمازت سے خشک ہو چکی ہو ان پھولوں کو جمع کرنا چاہیے۔ گیندے کی پتیوں کو جلدی سے علیحدہ علیحدہ کر کے ایک کاغذ پر بچھائیں۔ پتیاں اس طرح بچھائیں کہ ایک دوسرے پر چڑھی ہوئی نہ ہوں تا کہ جلد سوکھ جائیں۔ جب پھول سوکھ جائیں تو ان کو ایک کانچ کے صاف مرتبان میں رکھ لیں۔ مرتبان کو اچھی طرح بند کر دیجیے تا کہ گرد وغبار اندر نہ جائے، پھر اسکا جوشاندہ تیار کیجئے۔ پانی اور ان پتوں میں ایک پائنیٹ کھولتے پانی اور ایک اونس کی نسبت ہونی چاہیے۔

جلدی پھوڑے، پھنسنیوں اور جلد مندمل ہونے والے زخموں اور گوشت کے کٹ جانے کی صورت میں بیرونی طور پر لگائیے۔ اگر بھڑ یا مکھی کے کاٹنے پر ان پتیوں کا ملا جائے تو ورم اور تکلیف بہت جلد رفع ہو جاتی ہے۔ اگر گیندے کے چوشاندے میں بوتل کے کارک کو گیلا کر کے بھڑ کے کاٹے مقام پر ملا جائے تو ورم اتر جاتا ہے، اور درد کی تکلیف بھی رفع ہو جاتی ہے۔ مندرجہ بالا آزمودہ تجربات ہیں۔

(جڑی بوٹیوں کا انسائیکلو پیڈیا، تاج المفردات)