نارجیل جسے ناریل، کھوپرا اور سنسکرت میں ‘کلپا ورکشا’ کہتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ایسا درخت جو زندگی کی تمام ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ صحت کے حوالے سے نارجیل کے بے شمار فوائد اور استعمال ہیں۔

مختلف زبانوں میں نام

عربی میں نارجیل

فارسی میں جوزہندی

پشتو میں کوپرہ

بنگالی میں ناریکل

سندھی میں ڈونگہی

انگریزی میں Coconut

نارجیل (ناریل) کا درخت
نارجیل (ناریل) کا درخت

ناریل کا درخت کھجور اور تاڑ کے درخت کی طرح لمبا لگ بھگ 30 سے 70  فٹ تک اونچا ہوتا ہے اور اس کے تنے کی گولائی ڈیڑھ سے 2 فٹ تک ہوتی ہے۔ تنا باہر سے سخت کھردرا ہوتا ہے اور اس کے پتوں کی درمیانی بیخ 10 سے 12 فٹ تک لمبی ہوتی ہے۔ پتے 3 فٹ لمبے آگے سے نوک دار ہوتے ہیں۔پھول پتوں کے پاس اندر کی طرف سے نکلی ہوئی بے شمار سیخوں پر بہت گھنے گچھوں کی شکل میں نکلتے ہیں اس میں نر اور مادہ دونوں کے پھول ہوتے ہیں۔ مغز اندر سےسفید رنگ کا جس کا ذائقہ خوش مزہ اور شیریں ہوتا ہے۔

مقام پیدائش

یہ درخت سمندر کے کنارے بنگال، دکن، مالابار کے ساحل اور لنکا کے علاوہ کراچی میں بھی ہوتے ہیں۔

مزاج

گرم تر درجہ دوم۔

افعال

کیثرالقدا، مسمن بدن مقوی باہ مقوی حرارت غیریزی۔

مغز ناریل کہنہ

 مقوی شعر، قاتل ویدان شکم مقوی بدن وباہ۔

نفع خاص

مقوی باہ، مولد خون صالح۔

مضر

دیرہضم۔

مصلح

شکر، مصری۔

بدل

اخروٹ، پستہ وغیرہ۔

مقدارخوراک

20 سے 30 گرام۔

نارجیل کے فوائد اور استعمال

  •  ناریل دماغ اور آنکھوں کے لئے بڑی مفید چیز ہے۔ بینائی کو تیز کرتا ہے اور گردوں کو طاقت دیتا ہے۔ اس فائدے کے لئے اسے مصری کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔
  • ناریل پیٹ کے کیڑوں کو مارتا ہے۔ کھوپرے کو باریک پیس کر چند بار کے کھلانے سے کیڑے مرکر نکل جائیں گے۔
  • ناریل کا تیل گھی کی جگہ کھانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بدن میں قوت اور حرارت پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ نیم گرم مالش کرنے سے دردوں کو آرام ملتا ہے اور سر میں لگانے سے بالوں کو بڑھاتا اور ان کو نرم اور چمکیلا بناتا ہے۔
  • ناریل کا تازہ تیل کالی کھانسی کے لئے اچھی دوا ہے۔ اگر بچے کی عمر ایک سال ہو تو ناریل کا خالص تیل 2 گرام گرم پانی میں دن میں تین بار پلائیں اور دس بارہ روز تک بلا ناغہ پلاتے رہیں تو کالی کھانسی کودور کردیتا ہے۔ ناریل کا تیل پلانے سے پیٹ کے کیڑے بھی مرجاتے ہیں۔
  • پرانے کھوپرے کو باریک کوٹیں اور اس میں چوتھائی حصہ ہلدی ملاکر پوٹلی باندھ لیں اور اسی کو گرم کر کے چوٹ کی جگہ سینکیں اور اوپر سے اسی کو ہلکا گرم کرکے باندھ  دیں تو چوٹ کا درد اور سوجن دور ہوجائے گی۔
  •  ناریل کے اوپر جو ریشہ دار چھلکا ہے اس کو جلا کر راکھ بنالیں اور اس کے برابر وزن میں کھانڈ (کچی شکر) ملا کر 10 گرام تین دن تک پانی کے ساتھ پھانکیں تو بواسیر کا خون بند ہوجائے گا۔ اگر کسی اور جگہ سے خون آتا ہو تو اس کے کھلانے سے وہ بھی رک جاتا ہے، مگر یہ نسخہ شوگر کے مریض استعمال نہ کریں۔
  •  ناریل کے چھلکے کا اگر پتال جنتر سے تیل نکال لیا جائے تو وہ داد، خارش اور گنج پن کے لئے انتہائی مفید ہوتا ہے۔
  • تازہ اور کچے کھوپرے سے جو دودھ نکلتا ہے وہ جسم کو غذائیت پہنچاتا ہے اور پیاس کو بجھاتا ہے۔ بخار کی حالت میں بھی دے سکتے ہیں۔ بخار کی تیزی سے جو گھبراہٹ ہوتی ہے وہ اس کے پلانے سے فوراً دور ہوجاتی ہے۔ اس دودھ کو بھی پلانے سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں۔
  • ہیضہ اور دستوں میں کچے ناریل جس کو جنوب ہند میں یلیر کہتے ہیں بے حد مفید ہے۔ تھوڑے تھوڑے وقفے سے ہیضہ کے مریض کو پلانے سے دست اور قے بند ہوجاتے ہیں۔
  • خونی پیچش میں بے حد مفید ہے، ناریل کا پانی ہر 2 گھنٹے بعد پینے سے پہلے روز سے ہی انشاء اللہ افاقہ ہوگا۔ حاملہ خواتین جو غذا نہیں کھاپاتی صبح وشام پئیں گی تو جسم میں توانائی کے ساتھ ساتھ انشاء اللہ پیدا ہونے والی اولاد صحت مند اور رنگ صاف ہوگا۔
  •  جو لوگ مستقل پیٹ کی خرابی پیٹ درد میں مبتلا رہتے ہیں چند ہفتے صبح نہار منہ ایک کچے ناریل کا پانی پینے سے پیٹ کے امراض سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔

ناریل کا تیل (روغن ناریل)

یہ تیل سر میں لگانے سے بال بڑھاتا ہے اور روغن ناریل مقوی دماغ  ہے اگر عمدہ مغز ناریل سے روغن کشید کیا گیا ہو تو گھی کی جگہ یہ تیل استعمال کرنا  باہ کو قوت دیتا ہے اور بدن کو موٹا کرتا ہے۔ یہ تیل سفید میٹھا اور خوشبودار ہوتا ہے۔ لیکن یہ سردیوں میں جم جاتا ہے۔ تازہ تیل سرد ترمزاج والے افراد کے لیے گھی سے بہتر ہے۔
بیرونی طور پر مالش کرنے سے اعضاء کے دردوں کو زائل کرتا ہے اور سرمیں لگانے سے بالوں کو بڑھاتا اور نرم ملائم کرتا ہے۔

احتیاطی تدابیر

 جو احباب دائمی نزلہ کے مریض یا جن کو ڈسٹ الرجی ہو وہ ناریل کا پانی یا ناریل کا استعمال نہ کریں۔ اس کے استعمال سے چھینکیں اور سینے میں گھٹن محسوس ہونے لگے گی۔

مزید جانئے: افتیمون کے خواص فوائد اور استعمال