فالسہ نعمت خداوندی میں سے ایک بہترین تحفہ ہے جو خوشنما ہونے کے ساتھ ساتھ خوش ذائقہ بھی ہے۔ فالسے میں لذت کے علاوہ بے شمار طبی اور غذائی فوائد بھی پائے جاتے ہیں۔ اس میں 81%  پانی کے  علاوہ پروٹین اور نشاستہ بھی موجود ہوتا ہے۔فالسہ کا مشہور مرکب شربت فالسہ ہے۔

فالسہ کے مختلف زبانوں میں نام

عربی میں فالسہ

 فارسی میں پالسہ

 سندھی میں پھاروان

 بنگالی میں پھالسہ

 انگریزی اور لاطینی میں   Grewia asiatica

ماہیت

 فالسے کا درخت 4 سے 8 میٹر تک اونچائی والا ایک چھوٹا درخت ہوتا ہے۔ اس کے پتے دیکھنے میں دل کی شکل کے ہوتے ہیں جن کی لمبائی 20 سینٹی میٹر اور چوڑائی 16 سے 25 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔ ان پر موسم بہار میں چھوٹے چھوٹے پیلے رنگ کے پھول نکلتے ہیں جن کی پتیوں کی لمبائی 2 ملی میٹر ہوتی ہے۔ پھل گول ہوتا ہے جس میں 5 ملی میٹر چوڑا بیج پایا جاتا ہے۔

مقام پیدائش

پاکستان میں سندھ کے علاوہ پنجاب میں خصوصاً احمد پور شرقیہ میں بکثرت ہوتاہے۔ جبکہ ہندوستان میں بہار، اڑیسہ، اتر پردیش،  پنجاب، بنگال کے پہاڑی علاقوں اور اتری بھارت کے باغوں باغیچوں میں لگایاجاتاہے۔ یہ مارچ آخر سے ماہ اگست تک پھل دیتاہے۔

مزاج

سرددرجہ دوم اور تردرجہ اول۔

افعال

دافع حدت صفراء، مقوی دل، معدہ و جگر۔

استعمال

دافع حدت صفراء ہونے کی وجہ سے امراض صفراوی کیلئے نہایت مفید ہے چنانچہ فالسہ کا پانی نچوڑ کر اس سے شربت بناکر استعمال کیاجاتاہے۔

مقوی قلب اور مقوی معدہ و جگر ہونے کی وجہ سے امراض قلب جو ضعف قلب کی وجہ سے ہوتے ہیں کو دور کرتا ہے، اور معدہ و جگر کے ضعف کو بھی زائل کرتاہے۔

نفع خاص

خفقان قلب(دل کی دھڑکن)‘ صفراوی امراض۔

مضر

تیزابیت اور نفاخ پیدا کرتاہے۔

مصلح

گل قند، انیسون، جوارش کمیونی۔

بدل

آلو بخارا۔

مقدارخوراک

پھل:  بیس سے پچاس گرام۔

فالسہ کا پانی:  20 سے تیس گرام۔

پوست درخت فالسہ:  10 گرام سے 20 گرام تک۔

مشہورمرکب

شربت فالسہ۔

شربت فالسہ

یہ شربت فالسہ مقوی معدہ و جگر ہے۔جگر کی حرارت کو تسکین دیتا ہے۔ قے دستوں اور پیاس کے لئے لاجواب ہے۔

شربت فالسہ
فالسہ500 گرام
چینی1 کلو گرام
پانی2 لیٹر

ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: پہلے فالسے کو رات بھر پانی میں بھگونے کے لئے رکھ دیں ، صبح فالسے کو پانی میں اچھی طرح مل کر گٹھلیاں باہر نکال دیں۔ اب اس پانی میں چینی شامل کر کے چولھے پر چڑھا دیں جب قوام گاڑھا ہوجائے تو  اتار لیں۔آپ کا شربت فالسہ تیار ہے۔ٹھنڈ ا ہونے پر اسے شیشے کی بوتل یا چینی کے برتن میں محفوظ کر لیں اور استعمال میں لائیں۔

فالسہ  کے طبی فوائد

  • فالسہ مقوی دل ہوتا ہے۔
  • فالسہ معدہ اور جگر کو طاقت دیتا ہے۔
  • یہ پیاس بجھاتا ہے۔
  • پیشاب کی سوزش کو ختم کرتا ہے۔
  • یہ مُبَّرِد اور قابض ہوتا ہے۔
  • گرمی کے بخار کو فائدہ دیتا ہے۔
  • فالسہ کا پانی نکال کر اس سے شربت بنایا جاتا ہے۔
  • اختلاج القلب اور خفقان کو بے حد مفید ہوتا ہے۔
  • فالسے کا رُب بھی بنایا جاتا ہے جس کو معدہ کی قوت کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
  • فالسے کی جڑ کا چھلکا سوزاک اور ذیابیطس میں استعمال کرانا مفید ہوتا ہے۔
  • فالسے کے پانی سے غرارے کرنے سے خناق کو فائدہ ہوتا ہے۔
  • یہ صفراوی اسہال ،ہچکی اور قے کو بند کرتا ہے۔
  • تپ دق میں فالسے کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے۔
  • معدے اور سینے کی گرمی اور جلن کو دور کرتا ہے۔
  • دل کی دھڑکن اور خاص طور پر بے چینی کو دور کرتا ہے۔
  • کھٹا اور نیم پختہ فالسہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
    ذیابیطس کیلئے فالسے کے درخت کا چھلکا پانچ تولے اور کوزہ مصری تین تولے لے کر چھلکے کو رات پانی میں بھگو دیں اور صبح مصری ملا کر مریض کو ایسی ہی خوراک پانچ روز تک پلانا بے حد مفید ہوتا ہے ۔ اس سے ذیابیطس شوگر  پر کنٹرول ہو جاتا ہے۔
  • فالسہ مصفیٰ خون ہوتا ہے۔
  • فالسے کا شربت فساد خون کو بے حد مفید ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسگند ناگوری کیا ہے فائدے اور استعمال