خولنجان صدیوں سے یونانی طب، آیورویدک اور روایتی چینی طب میں مستعمل ہے۔  خولنجان بے شمار فوائد کی حامل جڑی بوٹی ہے۔ یہ انفیکشن کے علاج میں ، سوزش کو کم کرنے ، مردوں کے سپرم کی بڑھوتری اور یہاں تک کہ مختلف قسم کے کینسر کے لئے بھی مفید مانی گئی ہے۔

خولنجان کا پودا
خولنجان کا پودا

خولنجان کے مختلف زبانوں میں نام

اردو خولنجان

عربی میں خلنجان

بنگالی میں کلیجن

تامل میں پرتتی

مرہٹی میں کولنجن

سنسکرت میں کلنجن

سندھی میں پان پاڑ

 انگریزی میں alpinia-galanga

خولنجان کے خواص

خولنجان کا پودا 2 میٹر تک لمبائی میں ہوتا ہے۔ پتے 1 سے 2 فٹ لمبے اور 4 انچ چوڑے اور نوکدار اوپر سے زیادہ سبز اور نیچے سے ہلکے روئیں دار ہوتے ہیں۔ پھول گرم موسم میں چھوٹے سفید رنگ کے ہوتے ہیں۔ پھل چھوٹے لیموں کی طرح گول اور لال یا پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔ جڑلمبی بے ڈول گلابی بادامی رنگ کی اور ذائقہ تیز مگر لذیذ ہوتا ہے۔ اسی جڑ کو دیسی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

خاص بات:

بعض لوگ اس کو غلطی سے پان کی جڑ بھی کہتے ہیں۔ پان کی بیل ہوتی ہے جبکہ خولنجاں کا پودا ہوتاہے۔

مقام پیدائش:

مشرقی پاکستان، جنوبی ہند اور بنگال

مزاج:

گرم خشک درجہ دوم

افعال:

مفرح ومقوی قلب، مقوی و مسخن معدہ و جگر، بارد دافع امراض بلغمی و سودای، کا سرریاح، مطیب دہن، منفث و مخرج بلغم، مدرلعاب دہن، مسکن اوجاع باردہ، مقوی باہ، جالی۔

نفع خاص:

مقوی باہ و مفرح قلب

مضر:

حابس بول

مصلح:

کتیرا، صندل، طباشیر اور انیسوں

بدل:

دارچینی

مشہور مرکب:

حب جدوار، حلوائے ثعلب، جوارش جالینوس، لعوق سرفہ، لبوب کبیر و صغیر، معجون ثعلب

خولنجان کا استعمال اور فوائد

  • خولنجان کا استعمال جسم میں خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے۔
  • خولنجان آئرن ، سوڈیم ، وٹامن اے اور سی کا ایک بھرپور ذریعہ ہے۔
  • مطیب دہن ہونے کی وجہ سے منہ کی بدبو کو زائل کرنے کیلئے چباتے ہیں۔
  • مدرلعاب دہن ہونے کی وجہ سے ثقل اللسان یا لکنت میں باریک پیس کر زبان پر ملتے ہیں۔
  • منفث و مخرج ہونے کی وجہ سے سرفہ ضیق النفس اور بچہ الصوت بلغمی میں استعمال کرتے ہیں نیز بلغمی امراض میں بھی اس کا استعمال مفید ہے۔
  • بلغمی دردوں خصوصاً درد گردہ اور سلسل البول میں بھی اس کا استعمال مفید ہے۔
  • تقویت باہ کے لئے تنہا بھی بقدر تین گرام سفوف دودھ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں۔
  • کاسرریاح ہونے کی باعث درد شکم اور قولنج ریحی میں بھی استعمال ہیں ۔
  • جالی ہونے کی وجہ سے اس کا سفوف جلد کے داغ دھبوں کو ضماد یا طلاء مفید ہے۔
  • بوڑھوں کی کھانسی جوعموماً ہر وقت رہتی ہے، منہ میں اس کو رکھتے ہیں یا اس کے سفوف کے ساتھ گڑ شامل کر کے بیر جتنی گولیاں بنا لیتے ہیں اور انہیں چوسنے سے کھانسی کو آرام کرتاہے۔
  • خولنجان کی جڑ کو باریک پیس کر شہد اور ادرک کے رس میں ملاکر پینا کھانسی، نزلہ، زکام، بارد گٹھیا، عرق النساء اور دیگر ریاحی امراض میں مفید ہے۔
  • مقوی باہ و مسکن ہونے کی وجہ سے تقویت باہ کی معجونوں اور سفوفات میں خولنجان کا استعمال نہایت مفید ہے۔
  • عمل تنفس کی شکایتوں میں بالخصوص بچوں کیلئے اس کا استعمال مفید ہے۔ بچوں کی کالی کھانسی میں خولنجاں پیس کر شہد میں ملاکر بطور لعوق چٹانا مفید ہے۔
  • خولنجاں اور ملٹھی پیس کر شہد کیساتھ چٹانے سے سینے کے تمام امراض کو نافع ہے۔
  • گانے والے اور زیادہ بولنے والے لوگوں کو اس کی جڑ چوسنا مفید ہے۔ کیونکہ یہ آواز کو صاف کرتی ہے۔

مقدارخوراک

1 سے 3 گرام

احتیاطی تدابیر

حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیں معالج سے مشورہ کیے بغیر اسے ہرگز استعمال نہ کریں۔

مزید پڑھیں: اسگند ناگوری کیا ہے فائدے اور استعمال