جائفل جسے جوزبواء بھی کہتے ہیں، یہ نہ صرف کھانے کے ذائقے کیلئے بہترین بلکہ اس کے کئی حیرت انگیز فوائد بھی ہیں۔ جائفل کے خواص، فوائد اور استعمال درج ذیل ہیں۔

مختلف زبانوں میں نام

نباتاتی نام Myristica fragrance

خاندان (Myristiceaes)

عربی میں جوزبواء

فارسی میں جوزبو

سنسکرت میں جاتی پھلم

سندھی میں جعفر

کشمیری میں زافل

انگریزی میں Nutmeg

ماہیت

جائفل کا درخت 35 سے 80 فٹ تک بلند ہوتا ہے، اس کی شاخیں نازک اورنیچے کو جھکی ہوتی ہیں۔ پتے جامن کی طرح قدرے چھوٹے جن کا اوپر کا سرا گہرا سبز اور نیچے کا حصہ زردمائل بھورا اور خوشبودار ہوتے ہیں۔ پھول برسات کے بعد چھوٹے لگ بھگ چوتھائی انچ گولائی لئے ہوئے لمبے خوشبودار لیکن اس کی بعض قسمیں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کے پھول خوشبودارنہیں ہوتے۔
جائفل کی اوپری تہ جاوتری
جائفل کی اوپری تہ جاوتری
پھل برسات کے بعد بجورا لیموں کی طرح سوا انچ سے تین انچ تک گول لمبوترے جس کے اوپر کے چھلکے کی تین تہہ ہوتی ہیں۔ پھل کے اوپر کا چھلکا جب پھل پک جاتا ہے تو یہ دو حصوں میں تقسیم ہو جاتا ہے۔ اس کی دوسری تہہ سرخ رنگ جالی دار جو تخم کو گھیرے ہوئے ہوتی ہے اور گچھے کی طرح چمٹی  ہوتی ہے، اور جب یہ خشک ہوجاتی ہے تو خود بخود تخم سے علیحدہ ہو جاتی ہے۔ اس کو جاوتری، جلوتری یا بسبا سہ کہا جاتا ہے۔ تیسری تہ جائفل کے اوپر بھورے رنگ کا چھلکا سا ہوتا ہے اسی کو جائفل کہتے ہیں۔
جائفل کا پودا
جائفل کا پودا

مقام پیدائش

اعلیٰ قسم کی جائفل ملایا، سماٹرا جاوا، سنگاپور اور سری لنکا میں پایا جاتا ہے۔ بھارت مدراس میں کرناٹک اور اتری مالابار میں پائے جاتے ہیں۔ ہندوستان میں پیدا ہونے والی جائفل اور جاوتری غیر ملکی سے کمزور ہوتی ہیں۔
سری لنکا میں پایا جانے والا جائفل
سری لنکا میں پایا جانے والا جائفل

جائفل کی اقسام

اس کی بہت اقسام ہیں ہندوستان میں لگ بھگ 25 سے زیادہ اقسام ہوتی ہیں، بمبئی کی طرف ایک جائفل کی قسم ہے جس کے باہر کے چھلکے کو رام پتری کہا جاتا ہے۔

جائفل کا مزاج

گرم خشک درجہ دوم۔

افعال

مفرح ومقوی قلب، مطیب دہن، مقوی باہ، ممسک، قابض، خفیف مخدر، کا سر ریاح، مقوی معدہ، مسکن اور مقوی اعصاب۔

جائفل کا استعمال

  • مقوی باہ ہونے کی وجہ سے سرد مزاج والوں کو تقویت باہ کیلئے مفید ہے۔
  • درد شقیقہ میں بھی مفید ہے۔
  • مطیب دہن ہونے کی وجہ سے منہ سے معدہ کی خرابی یا منہ میں قلاع فم یا کسی اور وجہ سے بدبو آنے لگے تو اس کا چبانا مفید ہے۔
  • مخدر مسخن مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے سردی کے اکثر ورموں فالج لقوہ میں اندرونی و بیرونی استعمال کرنا مفید ہے۔
  • ضعف معدہ شکم کو دور کرنے اور دستوں کو بند کرنے کیلئے مناسب ترکیبوں سے کھلاتے ہیں۔
  • گرم مفر حات اور معجونات میں شامل کرتے ہیں۔
  • زنجبیل اور جائفل کا سفوف 360 ملی گرام کی مقدار میں 720 ملی گرام زیرہ کے سفوف کے ساتھ ملاکر کھانے سے ہاضمہ درست رہتا ہے۔ ریاح کثرت سے خارج ہوتی ہے۔

خاص احتیاط

زیادہ مقدارمیں کھانے سے غنودگی پیدا ہوتی ہے۔ ایسی خواتین جن کو حمل ہو وہ جائفل کا استعمال نہ کریں۔

نفع خاص

مفرح، مقوی معدہ و باہ۔

مضر

پھیپھڑوں اور جگر کیلئے۔

مصلح

کشنیز اور شہد۔

بدل

جلوتری اور بالچھڑ۔

مقدارخوراک

نصف سے 1 گرام تک۔

مشہورمرکب

جوارش عود شیریں، حب اعصاب، معجون چوب چینی، حب ممسک اور حب ازارارتی وغیرہ۔