بیل گری

بیل گری برصغیر کے بہت سے خطوں میں مشہور ہے۔ اس کی لکڑی گو مضبوط ہوتی ہے مگر اس پر کیڑے مکوڑے زیادہ حملہ آور ہوتے ہیں۔ اس کی تازہ لکڑی کو چیرنے سے بہت تیز خوشبو نکلتی ہے۔ بیل کا پھل جسے بیل گری کہتے ہیں،  بہت بڑا ہوتا ہے۔ اس کا درخت 15 سے 25 فٹ تک اونچا ہوتاہے۔تنا بہت موٹا ہوتا ہےاور اس پر کانٹے نہیں ہوتے لیکن اس کے پتوں پر کانٹے موجود ہوتے ہیں جو بہت تیز اور مضبوط ہوتے ہیں۔

بیل گری کا پودا

موسم گرما میں ہی اس کے پھل پکنا شروع ہو جاتے ہیں۔ پھل جسامت میں نارنج کے برابر ہوتا ہے۔ اور اس کا وزن100 گرام سے 500 گرام تک ہوتا ہے۔ اس کا اوپر کا چھلکا سخت اور چکنا ہوتا ہے اور اس کے اندر سخت گودا بھرا ہوتا ہے۔  خوب پکے ہوئے بیل کا مغز نہایت سرخ‘ خوشبودار اور شیریں ہوتا ہے۔ اطباء اسے کثرت سے ادویات میں استعمال کرتےہیں اس کا مربہ بھی بہت عمدہ بنتا ہے۔

بیل گری کے مختلف زبانوں میں نام

اردو میں  بیل پتھر، بیل گری

ہندی میں بیل پھل

انگریزی میں bael fruit

پنجابی میں بل 

سندھی میں کاٹھوری

بنگلہ اور سنسکرت میں بلوا

بیل گری کی خاصیت

یہ خاصیت میں گرمے سے مشابہ ہوتا ہے اس کاباہر کا خول بے حد سخت جبکہ اس کا گودا بے حد نرم اور کھانے میں لذیذ ہوتا ہے۔ اس کے مغز کے چھلکے سکھالیتے ہیں اسے خشک بیل گری کہتے ہیں۔ یہ معدےو جگر پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔ آنتوں کے امراض میں مبتلا افراد کو بیل گری ضرور کھانی چاہیے کیونکہ یہ آنتوں کو صاف کرتا ہے اور ان میں قدرتی لچک کو بحال کرتا ہے۔ پیچش یا اسہال کی صورت میں بیل گری کا گودا اپنے نرم و کثیف اثرات کے باعث فائدہ مند ہے۔

پکے ہوئے گودے کے کھانے سے ورم حلق میں فائدہ ہوتا ہے۔ جن افراد کو دست آنے کی شکایت ہو ان کو بیل گری کا شربت تیس گرام پلانے سے یا بیل گری کا پاؤڈر ایک ایک گرام روز کھانے سے آرام آجاتا ہے۔ اس کےپتوں کا رس کھانسی‘ زکام‘ انفلوئنزا اور ورم کو تحلیل کرتا ہے۔ بیل گری کی جڑ کی چھال سے ایک خاص جوشاندہ تیار کیا جاتا ہےجس کے پینے سے دل کی دھڑکن کی تیزی میں اور نوبتی بخار میں افاقہ ہوتا ہے۔ بیل گری کے تازہ پتوں کو کشید کرنے سے ایک زردی مائل تیل حاصل ہوتا ہے یہ طبی ادویہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بیل گری کا پکا ہوا گودا جگر و معدےکوقوت دیتا ہے۔

رنگ

پھل شروع میں سبز رنگ کے ہوتے ہیں اور ان پر قدرے نیلے رنگ کی جھلک ہوتی ہے، پکنے پر زرد ہوجاتے ہیں۔

ذائقہ

اس کا ذائقہ شیریں اور یہ لیس دارہوتا ہے۔

پوست

کسیلا تلخ۔

مزاج

مزاج گرم خشک درجہ دوم۔

افعال

قابض، حابس الدم (خون روکنے والا)، مقوی معدہ، جگر و دل۔

مقدار خوراک

تازہ پھل 20 گرام سے 40 گرام تک، سفوف 2 گرام سے 5 گرام، پوست6 گرام سے 10 گرام۔

بیل گری کا مربہ 

اس  کا مربہ اسہال، آنتوں کی خرابیاں، جوڑوں کی بیماریاں اور جگر کی بیماریوں میں مفید ہے۔یہ جسم کے اندر گرمی اور پیاس کو  کم کرتا ہے۔

مربہ بیل گری

مربہ بیل گری
بیل گری پھل1 کلو گرام
چینی1 کلوگرام
پانی1 لٹر
چھوٹی الائچ کے بیج3 گرام

ترکیب تیاری

بیل گری کے پھلوں کو صاف پانی سے دھو کر کپڑے سے خشک کر لیں ۔ پھل  کی بیرونی چھیل اتار لیں اس کے بعدچھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیں۔

اب فرائی پین میں کچھ مقدار پانی کی ڈالیں ، اب ا س میں سٹیمر باسکٹ ڈال لیں اور بیل پھل کے سلائس اس میں ڈال لیں۔ یاد رکھیں کہ پانی سٹیمر باسکٹ کو نہ لگے۔جب پھل نرم ہو جائے تو اسے نکال کر رکھ لیں ۔

 اب چینی  اور  پانی    کا قوام تیار کریں۔ جب قوام تیار ہوجائے تو چولھا بند کر لیں اور اس قوام میں الائچی کا بیج شامل کر کے اچھی طرح مکس کریں اور بعد ازاں بیل پھل کے سلائس بھی شامل کر دیں اور اچھی طرح مکس کر لیں اور شیشے یا چینی کے مرتبان میں محفوظ کر لیں۔لیجئے آپ کا بیل گری کا مربہ تیار ہے۔

مقدار خوراک

بیل گری مربہ کی  مقدار خوراک 10 گرام سے 25 گرام تک ہے۔اس مربہ کو ایک دن میں 50 گرام سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اگر آپ شوگر کے مریض ہیں تو آپ بیل کا مربہ استعمال کرنے سے پرہیز کریں۔

احتیاط

ایسے افراد جو تھائی رائیڈ کی دوا استعمال کر رہے ہوں بیل گری کا مربہ ہر گز استعمال نہ کریں۔

یرقان کیلئے

 یرقان کےمرض میں بیل گری کا پاؤڈر ایک گرام کالی مرچ ملا کر پانی کے ہمراہ چند روز کھلانے سے مرض کی زیادتی ختم ہوجاتی ہے۔

اسہال کیلئے

 بچوں یا بڑوں کو اگر پیچش یا دست کی تکلیف ہو تو یہ نسخہ استعمال کریں۔ یہ پھل چونکہ قابض ہوتا ہے اسی لیے بچوں کو 250ملی گرام سے 500 ملی گرام تک بیل گری کا پاؤڈر250 ملی گرام کتھے میں ملا کر پانی کے ساتھ کھلاتے ہیں۔ اس سے دستوں میں افاقہ ہوتا ہے اور آنتوں کی بے قاعدگی بھی درست ہوتی ہے۔ بڑوں کو یہ مقدار دو گنا کرکےدی جاسکتی ہے۔

بخار کیلئے

گرمی یا سردی کے باعث جن افراد کو بخار ہوجائے وہ اس نسخے سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ بیل کے پتوں کا رس ہموزن شہد یا پانی میں ملا کرمریض کو پلائیں۔ اس سے بخار کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور طبیعت میں سکون پیدا ہوتا ہے۔

شربت بیل گری

 اس کا شربت بنانے کی ترکیب بے حد آسان ہےآپ خود گھر میں اسے تیار کرسکتے ہیں۔

شربت بیل گری

شربت بیل گری
بیل گری پھل3 عدد
ٹھنڈا پانی3 کپ
چینی یا گڑ8 چمچ
الائچی پوڈر1/2 چائے کا چمچ
زیرہ پوڈر1/2 چائے کا چمچ
کالا نمک1/2 چائے کا چمچ

ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: پھلوں کی بیرونی چھیل اتار دیں اور گودا علیحدہ کر کے کپ میں ڈال لیں۔اس میں ایک کپ پانی شامل کر کے آدھے گھنٹے کے لئے رکھ دیں۔بعد میں اچھی طرح مکس کر کے باقی پانی بھی شامل کر لیں اور بڑے برتن میں ڈال لیں۔ اس کے بعد الائچی پوڈر، زیرہ پوڈر اور کالا نمک شامل کریں اور اچھے طریقے سے مکس کر لیں آپ کا شربت بیل گری تیار ہے۔

بندش پیشاب کیلئے

 پیشاب کی بندش‘ پیشاب کے رک رک کر آنے‘ دوبارہ پیشاب کرنے کے بعد حاجت ہونے اس نسخہ کا استعمال بے حد مؤثر پایا گیا ہے۔ بیل کے تازہ پختہ پکے ہوئے پھلوں کا گودا لیں۔ اسے کسی برتن میں ڈال کر سردائی کی طرح خوب گھوٹیں۔ جب پتلا اوریکجان ہوجائے تواس میں دودھ ڈال کر ایک مرتبہ پھر گھوٹیں۔ اس کے بعد اسے چھان کر محفوظ کرلیں وقت ضرورت اسے مریض کو بارہ گرام سے چھتیس گرام کی مقدارمیں تین وقت پلائیں۔

بیل گری کی چائے

 صحت تندرستی میں اضافہ کیلئے بیل گری کی چائے کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کامعدہ صاف رہے اور آپ کا نظام ہاضمہ مضبوط ہوجائے تو آپ بھی بیل گری کی چائے استعمال کرسکتے ہیں۔

چائے بیل گری

خشک بیل گری کسی بھی پنسار سٹور سے بآسانی حاصل کی جاسکتی ہے۔ سب سے پہلے آپ چار سے چھ ٹکڑے خشک بیل گری کے اور چار سے چھ ٹیبل سپون شکر لے لیں۔ چار سو ملی لیٹر پانی کو چائے کے برتن میں ابالیں۔ چند منٹ بعد اس میں بیل گری کے ٹکڑے ڈال دیں۔ پندرہ منٹ تک اسے پکنے دیں۔ اس کے بعد اس میں شکر شامل کردیں۔ اگر آپ اسے ٹھنڈے مشروب کے طور پر پیناچاہتے ہیں تو فریج میں ٹھنڈا کرکےاس میں برف کا چورا شامل کردیں۔

مزید پڑھیں: مصطگی رومی کا استعمال فائدے اور اس کی پہچان