برہمی بوٹی (Indian Pennywort)
آج ہم بات کریں گے کہ برہمی بوٹی کیا اور اس کے فوائد کیا ہیں۔ اصل میں یہ ایک چھوٹی بوٹی ہےجوکہ چھتے دار ہوتی ہے۔ جڑ ہی سے باریک باریک شاخیں نکلتی ہیں۔ اور ان شاخوں پر پتے لگے ہوتے ہیں۔ پتوں کا سائز ایک سے دو انچ کے درمیان ہوتا ہےاور بیل نما پھیلے ہوتے ہیں۔ پودے میں سے ایک شاخ نکل کر زمین پر پھیل جاتی ہے۔اس طرح یہ جڑیں بناتی ہوئی پھیلتی جاتی ہیں۔ پتوں کی جڑ میں ننھا سا پھول اور بہت چھوٹا ساتخم پیدا ہوتا ہے۔
برہمی بوٹی کے مختلف زبانوں میں نام
اردو میں برہمی بوٹی
ہندی میں مندوک پرنی، براہمی
سنسکرت میں Centella asiatica
بنگالی میں تھل کری
انگریزی میں Indian Pennywort, Gotu Kola
برہمی کی اقسام
اس کی دوسری قسم منڈوک پرنی کہاجاتا ہے۔ اس کا پتا اصل برہمی سے زرا بڑااور موٹاہوتا ہے۔ باقی تمام شکل و صورت ایک سی ہوتی ہے۔ اور اس کے اوصاف برہمی کی مانند لیکن ذراکم ہوتے ہیں۔مگر بعض وئیداسی کو ہی اصلی برہمی بوٹی کہتے ہیں۔ جبکہ بنگال کے حکماء جل نیم کو برہمی بوٹی قرار دیتے ہیں۔ برہمی گھاس کے نام کی خوشبو دار چیز پنساری تیل کی شکل میں فروخت کرتے ہیں۔ یہ برہمی گھاس تالیس پتر کا پہاڑی نام ہے۔ اس لیے مغالطہ سے بچنا چاہیے۔
مقام پیدائش
برہمی بوٹی عموماًندی نالوں، تلابوں اور نمناک زمینوں میں عموماًتین ہزار فٹ بلند پہاڑوں پر پیدا ہوتی ہے۔ جموں و کشمیر، ہری پور جبکہ بھارت میں گنگا جمنا کے کناروں اور پاکستان میں زیادہ تر نہروں کے کناروں پر موجود گھاس میں عام ملتی ہے۔
مزاج
برہمی بوٹی کا مزاج گرم خشک درجہ دوم بعض حکماء کے نزدیک سرد خشک ہے۔
ذائقہ
اس کا ذائقہ گاجر کے پتوں کی طرح کسیلا ہوتا ہے۔
افعال
مقوی دماغ و حافظ،مصفیٰ خون ملین شکم مدربول ۔
استعمال
برہمی اور مندوک پرنی کو زیادہ تر شیرہ یا سفوف کی شکل میں تقویت حافظہ کیلئے شیرگاؤ کے ہمراہ کھلاتے ہیں۔ بعض اوقات دوسری مناسب ادویہ کے ہمراہ سفوف یاحبوب یامعجون بنا کر بھی استعمال کرتے ہیں۔ جوکہ نسیان، ضعف دماغ، مرگی، جنون اور دیگر دماغی امراض میں مفید ہے۔ برہمی کارس نکال کرشہد ملا کر گائے کے دودھ کے ساتھ دینا بھی مفید ہے۔ پھوڑے پھنسیوں اور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔ بالوں کوسیاہ مضبوط بناتا ہے۔
برہمی بوٹی کے سفوف کی مقدار خوراک
بچوں کے لئے(5 سال سے زیادہ): 50 ملی گرام سے شروع کرنی چاہیے اورایک ماہ تک 1000 ملی گرام تک کر دینی چاہیے۔ پھر آہستہ آہستہ مقدار کو کم کر کے 50 ملی گرام پر آکر ختم کر دینی چاہیے۔
بڑوں کے لئے:250 ملی گرام سے شروع کرنی چاہیے اور ایک ماہ تک 3000 ملی گرام تک کردینی چاہیے اور ایک ماہ تک 3000 ملی گرام تک کر دینی چاہیے۔ پھر آہستہ آہستہ مقدار کو کم کر کے 250 ملی گرام پر آکر ختم کر دینی چاہیے۔
استعمال کا بہترین وقت: رات کے وقت استعمال کریں، اگر دن میں دو دفعہ تجویز کی گئی ہو تو صبح ناشتے کے ایک گھنٹہ بعد اور رات کو سونے سے پہلے استعمال کی جائے۔
احتیاطی تدابیر
اگر آپ میں مندرجہ ذیل امراض ہیں تو آپ برہمی بوٹی کا استعمال ہر گز نہ کریں۔
جگر کی بیماری: اگر آپ جگر کی بیماری جیسے ہیپاٹائیٹس کے مرض میں مبتلا ہیں تو برہمی بوٹی کا استعمال آپ کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
سر جری: برہمی سرجری کے دوران استعمال ہونیوالی ادویات کے ساتھ ری ایکشن کر سکتی ہے۔ یہ نیند کو بڑھاتی ہےا س لئے سرجری سے کم از کم 15 دن پہلےاس کا استعمال چھوڑ دینا چاہیے۔
مزید پڑھیں: اسگند ناگوری کے فائدے اور استعمال