الٹ کمبل ایک خودرو بوٹی ہے اسے زمانہ قدیم سے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور آج طب میں اسے اطباء استعمال میں لا رہے ہیں اس کے خواص فوائد اور استعمال درج ذیل ہیں۔
مختلف نام
سنسکرت میں پی دری، پشاچ کارپاس
ہندی: مرہٹی
بنگالی میں الٹ کمبل
گجراتی میں اولک تمبول۔
لاطینی میں ایبروما آگستا (abroma augusta)
انگریزی میں ڈے ولز کاٹن (devilscotton) کہتے ہیں۔
شناخت
الٹ کمبل چھوٹے قد کا جھاڑی دار خودرو پودا ہے۔ اس کے پتوں کے درمیان کی رگیں لال لال ہوتی ہیں۔ پتے چوڑے اور روئیں دار، اس کی ٹہنیاں بھی ملائم روئیں دار سی ہوتی ہیں۔ پھول گہرے خوبصورت گلناری رنگ کے ہوتے ہیں۔
پھولوں کا منہ نیچے کی طرف ہوتا ہے۔ اسی واسطے اس کا نام الٹ کمبل پڑ گیا ہے۔ پھل موسم گرما میں آتا ہے۔ یہ پانچ حصوں میں منقسم ہوتا ہے۔ پکنے پر پھٹ جاتا ہے اور سب حصے الگ الگ سے ہو جاتے ہیں۔ ہر حصہ میں ریشم کی طرح روئی بھری ہوتی ہے۔ اور بے شمار تخم مولی کی شکل کے سیاہ رنگ ، چھال سفید رنگ کی جس میں سن کی مانند ریشے ہوتے ہیں۔ ان ریشوں سے رسے بنائے جاتے ہیں۔ غریب آدمیوں کا اچھا اور مفت کا بیوپار ہے۔
الٹ کمبل کے فوائد
بنگال میں اس کو بوڑھی دائیاں قلت ایام اور اولاد کی آرزو کے لیے عرصہ قدیم سے استعمال کرتی آئی ہیں۔ مگر اب یہ ان بوڑھی دائیوں سے اہل طب کے ہاتھ آ کر مشہور ہو گئی ہے۔ 1801 میں ڈاکٹر روکس برگ نے اس کی تحقیقات میں اسے مدرایام پایا پھر ہمارے بنگالی ڈاکٹر سر بھومن سرکار اسے مدرایام ثابت کرتے ہیں۔
ڈاکٹر تھارٹن صاحب نے بھی اس کی تازہ جڑ کی تعریف کی ہے۔ اب ڈاکٹر این کے بھٹا چاریہ، ڈاکٹر کے سی بوس اور کرنل چوپڑہ نے بھی اسے ایسا ہی پایا ہے۔
ہومیو پیتھک ریسرچ کنندگان نے اس کے پتوں کا رس (Tincture)ذیابیطس اور نقص ایام میں نفع بخش ثابت کیا ہے۔ یہ بوٹی بھارت کے گرم علاقوں آسام، بنگال، بہار اور اتر پردیش میں عام ہوتی ہے۔ اب اس کی کاشت بھی شروع ہو گئی ہے تازہ چھال سے لیس دار رس (گوند) نکلتی ہے جو قلت ایام کے واسطے تین ماشہ تک دی جا سکتی ہے۔
دوران ایام میں تو ایک ہی خوراک کافی رہتی ہے۔ نوجوان شادی شدہ عورت کو اس کے استعمال سے امید ہو جاتی ہے۔ ایام کے دن اس کو سات دن تک دینا فائدہ مند ہے، مگر ایام آنے سے پیشتر درد ہو تو دو دن قبل دیا جاتا ہے۔
تازہ جڑ کی چھال کا سفوف بھی ایام کی اعلیٰ دوا ہے۔
تازہ جڑ چھ ماشہ، کالی مرچ دو دانہ کے ہر ماہ دینا مقوی معدہ ہے اور بواسیر کو بھی نافع ہے۔
تازہ پتوں اور تنوں کا ٹھنڈے پانی سے تیار کیا ہوا خیساندہ پیشاب کی نالی کے زخم اور جلن کو مفید ہے۔ (ڈاکٹر امرناتھ پوری، امرت سر)
آملہ کے خواص، فوائد اور استعمال
سونٹھ ( ادرک ) کے خواص، فوائد اور استعمال
افسنتین کے خواص، فوائد اور استعمال
مقدار خوراک
مقدار خوراک جڑ کے تازہ رس کی مقدار خوراک دو سے تین ماشہ تک صبح و شام جو کہ تازہ پانی میں ملا کر دی جائے۔ جڑ کی تازہ چھال کی مقدار خوراک چار سے چھ ماشہ تک صبح شام ہے۔ اسے زور دار ہاتھوں سے گھوٹ کر دستی گولی بنا کر تازہ پانی کے ہمراہ نگل لینی چاہیے۔
اس کی خشک چھال کا باریک سفوف دو سے چار ماشہ کی مقدار میں صبح شام پانی سے پھانکا جا سکتا ہے۔ سفوف کی گولیاں بھی تیار کی جاسکتی ہیں۔ اگر اس کی ہر خوراک کے ہمراہ دس بارہ کالی مرچ کا سفوف ملا لیا جائے تو یہ دوا زیادہ اثر رکھتی ہے۔
الٹ کمبل کے مجربات
الٹ کمبل کی چڑ کی چھال کا رس اور جڑ و چھلکا استعمال کیا جاتا ہے، یہ ایام کی بندش کا بہترین علاج ہے۔ وقت ایام اور بے قاعدگی ایام کے لیے با لخصوص مفید ہے۔
بنگال کیمیکل ورکس اور المبک کیمیکل ورکس نے الٹ کمبل کا لوڈ ایکسٹریکٹ بھی تیار کیا ہے جس کا نام لکوڈا یکسٹریکٹ آف ابروما آگستا(liquid extract of abroma augusta)یعنی الٹ کمبل سیال بازار میں ہر انگریزی دوا فروش سے مل سکتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک ایک گرام تازہ پانی میں ملا کر پلانی چاہیے اس ایک گرام لکوڈ ایکسٹریکٹ میں الٹ کمبل کی تازہ جڑ کی چھال کا جزو موثر لگ بھگ ساٹھ گرام ہوتا ہے۔
اگر ایام ہونے سے پہلے پیٹروں میں درد ہو تو ایام جاری ہونے کے اندازہ سے دو دن پہلے اسے شروع کر کے ایام کے بند ہونے تک دو روز تک اس کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔ ایام کے ظاہر ہونے سے پہلے اس کی ایک خوراک خاص اثر رکھتی ہے۔ اس کی تین چار خوراک دینے سے درد ایام دور ہو کر ایام کھل جاتے ہیں اور مریضہ کی بے چینی دور ہو جاتی ہے۔
ڈاکٹر اے ایم ناد کرنی صاحب انڈین میٹریا میڈیکا میں لکھتے ہیں کہ الٹ کمبل کے تازہ پتوں اور تنوں کا ٹھندے پانی سے تیار کیا ہوا خیساندہ، پیشاب کی نالی کی سوجن میں بہت کارگر ہے۔ جڑ کی چھال ایام لانے اور قلت ایام عصبی کی ایک مشہور دوا ہے۔
جڑ سے بآ سانی الگ ہو سکنے والی موٹے چھال میں بھر پور ہونے والا تازہ لیس دار رس آدھا گرام کی خوراک میں مختلف قسم کے قلت ایام میں دیا جاتا ہے۔ دوران ایام میں اس کا ایک بار کا استعمال مرض کو دور کر دیتا ہے۔ اور نوجوان بیاہی عورتوں کو امید ہو جاتی ہے۔
ڈاکٹر کے، سی بوس صاحب فارما کو پیا انڈیکا میں لکھتے ہیں کہ الٹ کمبل کی چھال مدرایام اور مقوی ہے۔ خشک جڑ کے علاوہ تازہ جڑ کے اس فعل کی بھی میری لیبارٹری میں تحقیق کی جا چکی ہے۔ اگر اس دوا کو شراب وغیرہ کے ساتھ ملا کر دیا جائے تو اس کا اثر بے کار ہو جاتا ہے۔
(حکیم ڈاکٹر ہری چند ملتانی پانی پت)