کان کے درد کا دیسی علاج
اس مرض میں کان کے اندر شدید یا خفیف درد ہوتا ہے۔اگر آپ کو کبھی کان میں درد کی شکایت ہوئی ہو تو بخوبی جانتے ہوں گے کہ وہ کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے۔بچوں میں یہ مسئلہ زیادہ ہوتا ہے مگر بڑے بھی اس کا شکار ہوسکتے ہیں اور عام طور پر اینٹی بایوٹیکس کا استعمال زیادہ ہوتا ہے جس سے گریز کرنا چاہئے۔
وجوہات
کان میں میل کچیل جمع ہوجانا، سردی لگنا، خرابی دانت، پانی پڑجانا، کان میں جھڑے پیدا ہونا اور زکام وغیرہ۔
علامات
درد کی تکلیف کان سے چہرے اور ماتھے تک ہوتی ہے۔ مریض بے چین ہوجاتا ہے۔
یونانی طریقہ علاج
- تلوں کا تیل اڑھائی تولہ، کافور چھ ماشہ ، افیون دو ماشہ سب ملا کر رکھیں اور بوقت ضرورت دو تین بوند نیم گرم حالت میں کان میں ڈالیں، فوری طور پر دردکان ختم ہوگا۔
- گھی گائے ایک تولہ، کافور تین ماشہ ملا کر دھوپ میں رکھیں اور اس میں سے دو تین قطرے نیم گرم کر کے کان میں ڈالیں۔
- مولی کا پانی پانچ تولہ، پیاز کا پانی پانچ تولہ، لہسن دو تولہ، تلوں کا تیل پانچ تولہ، آگ پر جوش دیں۔ جب صرف تیل رہ جائے تو چھان لیں اور چند قطرے نیم گرم کان میں ٹپکائیں۔ کان درد سے فوری آرام آجائیگا۔
- سفید پیاز کا رس نکال کر کان میں ٹپکانا بھی کان کے درد کے لئے مفید ہے۔
- لہسن بارہ گرام، تلی کا تیل سو گرام، لہسن کو تیل میں جلا لیں۔ دو قطرے ہلکا گرم کر کے کان میں ڈالیں۔
آیورویدک علاج
اجوائن خراسانی آدھا تولہ، روغن تلی دس تولہ، کافور تین ماشہ، افیون دو ماشہ، سب سے پہلے تیل میں اجوائن پکا کر صاف کریں۔ پھر کافور تین ماشہ اور افیون شامل کر کے محفوظ رکھیں۔ کان درد کے لئے بہترین دوا ہے۔ دو یا تین بوند گرم کر کے کان میں ڈالیں۔
ہدایات
- ایسی ادویات جن میں افیون شامل ہو، صرف درد کی تسکین کے لئے استعمال کریں، ہمیشہ نہیں۔
- کان میں ہمیشہ نیم گرم دوا ڈالنی چاہیے۔ کیونکہ ٹھنڈی دوا سے نقصان کا خدشہ ہوتا ہے۔
- کان میں زیادہ سرد ، زیادہ گرم، اور تیز دوا نہ ڈالیں۔
- کوئی بھی دوا استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج، طبیب سے ضرور مشورہ کرلیں۔
غذا اور پرہیز
بکری کا شوربہ، چپاتی، کدو، مونگ کی دال وغیرہ دیں۔ ٹھنڈی اور بھاری خوراک نہ دیں۔ مولی، گوبھی، آلو، ماش کی دال سے پرہیز کرائیں۔