کان کا بہنا
کان کی بیرونی نالی کی جھلی میں سوجن ہو کر پیپ آنے لگتی ہے اور متواتر کان بہنے سے دماغ کمزور ہو جاتا ہے۔
وجوہات
کان کو سردی لگنا، بدہضمی، کان میں کسی چیز کا چلے جانا، بچوں میں دانت نکلنے، کان کا میلا ہونا، خرابی خون اور بعض جلدی بیماریوں کی وجہ سے یہ لاحق ہو جاتا ہے۔
علامات
کان میں سخت سوزش ہوتی ہے۔ جس سے کان میں درد ہوتا ہے۔ بعض دفعہ درد اس قدر شدید ہوتا ہے کہ نیند نہیں آتی، اور دو تین دن کے بعد زرد رنگ کا مواد نکلنے لگتا ہے جو بعد میں پیپ میں تبدیل ہو جا تا ہے۔ اگر زخم کان کے اندرونی حصہ تک چلا جائےتو اس دوران سر کی تکلیف شروع ہو جاتی ہے۔
یونانی طریقہ علاج
- مناسب سفید پھٹکڑی کا سفوف ہمراہ خالص شہد ملا دیں اور پہلے کان کو ہائیڈروجن پر آکسائیڈ سے صاف کر لیں اور پھر ململ کے صاف کپڑے کے تکڑا کو تیار شدہ دوائی میں لت پت کر کے کان میں رکھیں۔ دن میں دو بار استعمال کافی ہے۔
- اطریفل شاہترہ یا اطریفل اسطخدوس کا استعمال کرائیں یا عرق مصفی ٰ خون ہمراہ شربت عناب دیں۔
ہدایات
اگر کان کے پردہ میں سوراخ ہو تو پچکاری کرنا نقصان دہ ہے۔ کیونکہ اس سے پانی اندر جا کر شدید درد پیدا کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جب کسی چھوت دار مریض کا کان بہنے لگے تو کان کی پیپ میں اس چھوت دار مرض کے جراثیم پیدا ہوتے ہیں۔ اس لئے خیال کریں کہ یہ پیپ کسی تندرست آدمی کو لگ کر اسے مرض میں مبتلا نہ کرے۔
کوئی بھی دوا استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج ، طبیب سے ضرور مشورہ کر لیں۔
غذا اور پرہیز
تلی ہوئی ، ترش اور گرم چیزوں سے پرہیز کریں۔ مریض کو غذا جلدی ہضم ہونے والی اور مقوی استعمال کرائیں۔
عالمی دن
پاکستان سمیت دنیا بھر میں کان کے امراض کا عالمی دن3مارچ کو بھر پور طریقے سے منایا جاتا ہے ۔3 مارچ کو یہ دن منانے کی وجہ تسمیہ بھی یہی ہے کہ تین کا ہندسہ کان کے مشابہہ ہے ۔اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں کو کان اہمیت اور سماعت کی بیماریوں سے آگاہ رکھنا ہے ۔اس دن نامورماہرین امراض کان اور پروفیسرز، ڈاکٹر ز اور طبیب عوام کو کان کے امراض بارے آگاہی فراہم کرتے ہیں۔