بچوں کے دانت

بچوں میں دانت نکلنے کا مرحلہ بہت مشکل اور تکلیف دہ ہوتا ہے۔ دانت نکلنے کے وقت کمزور بچوں میں بدہضمی وغیرہ کی تکلیف پیدا ہو جاتی ہے،بچہ روتا ہے جس سے والدین پریشان ہوجاتے ہیں۔  اکثر ماؤں کو یہ سمجھنے میں بھی مشکل ہوتی ہے کہ بچہ رو کیوں رہا ہے۔  طبی نقطہ نظر سے 6 ماہ کی عمر میں بچوں کے دانت نکلنا شروع ہوجاتے ہیں اور 3 سال کی عمر تک تمام عارضی دانت نکل آتے ہیں۔ پکے دانت 6 سال کی عمر میں نکلنے شروع ہوجاتے۔

بچوں میں دانت نکلنے  کی علامات

  • مسوڑھوں میں لالی یا سوجن
  • ٹھوس اشیاء کو چبانے کا دل کرنا
  • ہاتھوں کی نگلیاں منہ میں ڈال کر چبانا
  • رال ٹپکنا
  • چِڑچڑِا پن، بے چینی، بُخار
  • بچے کا بنا کسی وجہ کے چلانا اور شور مچانا

وجوہات

کیونکہ دانت مسوڑھوں کو اوپر کی طرف دھکیل رہے ہوتے ہیں۔ مسوڑھوں میں درد ہوتا ہے جسکی وجہ سے بچہ بے چین، چڑ چڑا اور رونے لگ جاتا ہے۔

یونانی علاج

مکھن 6 گرام اور شہد 6 گرام ملا کر مسوڑھوں پر ملیں۔

اگر بچے میں کیلشیم کی کمی ہوتو کشتہ صدف مناسب مقدار میں دیں۔

آیورویدک علاج

سہاگہ بریاں 125 ملی گرام، شہد میں ملا کر دن میں دو مرتبہ مسوڑھوں پر ملنے سے دانت با آسانی نکل آئیں گے۔

احتیاط

اکثر ماں باپ کا خیال ہوتا ہے کہ بچوں کے اسہال کی وجہ دانت نکلنا ہے بلکہ اس کی اصل وجہ وہ جراثیم ہیں جو بچے کے پیٹ میں داخل ہو کر اسہال کا سبب بنتے ہیں۔ اس لئے اس بات کا خیال رکھیں کہ بچوں کے ارد گرد کا ماحول صاف رکھیں۔

بچوں کے ہاتھ ہمیشہ صاف رکھیں۔ کیونکہ دانت نکلنے کے عمل میں بچہ اپنے ہاتھوں کی انگلیاں منہ میں ڈال کر چباتا ہے جس سے جراثیم اندر داخل ہو کر بچے کو مزید بیمار کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسگند ناگوری کے فوائد اور استعمال